اسلام آباد (سہ پہر) چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے ممبر انجینئرنگ سید نفاست رضا اور متعلقہ افسران کے ہمراہ شاہین چوک انڈر پاس منصوبے کا دورہ کیا۔
اسلام آباد (سہ پہر): (پ ر: مورخہ 16 نومبر، 2025): چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے ممبر انجینئرنگ سید نفاست رضا اور متعلقہ افسران کے ہمراہ شاہین چوک انڈر پاس منصوبے کا دورہ کیا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے منصوبے کے تمام سیکشنز پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا معائنہ بھی کیا۔
متعلقہ افسران نے چیئرمین سی ڈی اے کو منصوبے کے تعمیراتی کاموں میں ہونے والی پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شاہین چوک انڈر پاس منصوبے کی بیرل والز کا 80 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں شامل ریمپ ون کی دیواروں کا 60 فیصد کام بھی مکمل کیا جاچکا ہے۔ جبکہ منصوبے کی بیرل گرڈر کا 100 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ شاہین چوک منصوبے کے ارتھ ورک اور روڈ ورک کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جبکہ ریمپ ٹو کی دیواروں کے کام کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ بریفنگ دیتے ہوئے انہیں مزید بتایا گیا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے 24/7 تعمیراتی سرگرمیاں جاری ہیں۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے شاہین چوک انڈر پاس منصوبے کے ابتک تعمیراتی کاموں میں ہونے والی پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تعمیراتی کاموں کے اعلیٰ معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ منصوبے کے تمام تعمیراتی کاموں کو انکے شیڈول اور ٹائم لائنز کے مطابق مکمل کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے کو خوبصورت بنانے کیلئے دیدہ زیب لینڈ سکیپنگ، ڈیجیٹل بورڈز اور ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب پر بھی کام کیا جائے۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ شاہین چوک انڈر پاس کا منصوبہ اسلام آباد میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ٹریفک کے دباؤ میں کمی کے ساتھ روزانہ سفر کرنے والے شہریوں اور گردونواح کے تعلیمی اداروں کے طلباء کو سگنل فری سفری سہولیات فراہم کرے گا۔ چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ریزیڈنٹ انجینئرز منصوبے پر جاری تمام تعمیراتی سرگرمیوں کی مؤثر نگرانی کے زریعے اعلیٰ معیار کو ہر صورت یقینی بنائیں۔



